Pakhtoon Tribes History


کاکڑ قبیلے کے بارے  میں ریسرچ سینٹر فار پاکستان اینڈ انٹر نیشنل کی جانب سے یہ  ویب سائٹ یا بلاگر ہے
پاکستان کی بری افواج کے سربراہ جنرل عبدالوحید کاکڑ
پاکستان کی بری افواج کے ان اعلی افسران میں
سے ایک ہیں جنہوں نے اعلی ترین مہارت کا ثبوت دیا

کاکڑ قبیلے کے افراد پشتو زبان کے بولنے والے ہیں ان کی زیادہ تر آبادی صوبہ بلوچستان میں قیام پذیر ہے جبکہ صوبہ پختوانخواہ میں اور پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان میں بھی کاکڑ قبیلے کے افراد بھی مقیم ہیں
کاکڑ قبیلہ بنیادی طور پر پشتو  زبان بولنے والا قبیلہ ہے آگے بڑھنے سے قبل یہ ضروری ہے کہ پشتو قبائیل کی ترتیب بیان کی جائے جو اس طرح کی ہے
اس وقت جغرافیائی اعتبار سے پشتو بولنے والے قبائیل پاکستان افغانستان میں مقیم ہیں جبکہ کچھ تعداد ایران میں بھی مقیم ہے
پاکستان  کے پانچوں صوبوں میں پشتو زبان بولنے والے قبائیل موجود ہیں اگر چے کہ چند صدیا ں قبل ان قبائیل کے بزرگ صوبہ سرحد اور بلوچستان اور افغانستان سے نکلنے کے بعد پاکستان کے دیگر صوبو ں اور ہندوستان میں مقیم ہو گئے ان علاقوں مِں جہاں یہ قبائیل قیام پذیر ہوئے ان قبائیل نے اگر چے کے ان علاقوں کی حکمرانی کی مگر اس کے باوجود ان قبائیل کی اکثریت نے اپنی مادری زبان پشتو یا فارسی کو ترک کرکے مقامی زبان و تہزیب کو اختیار کرلیا۔۔۔
 جیسا کہ اس وقت صوبہ سندھ میں شکار پور اور اس کے گرد و نواح میں مقیم پشتون قبائیل کی اکثریت سندھی زبان بولتی ہے  جیسا کہ سندھ کے صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی ہیں جن کے بزرگ صدیوں پہلے سندھ میں مقیم ہو گئے  
اسی طرح صوبہ پنجاب میں بہت سے پٹھان قبائیل ایسے ہیں جو اب پنجابی یا اردو بولتے ہیں اب پشتو زبان سے ان کا کوئی علاقہ نہیں ہے مگر اس کے بائوجود و خود کو پٹھان کہتے اور کہلواتے ہیں جیسا کہ قصور ضلع میں آباد یوسف زئی قبائیل ہیں جو اب صرف پنجابی یا اردو جانتے ہیں 
اسی طرح ہندوستان میں رامپور ، بھوپال، جوناگڑھ کی ریاستِں ہیں جہاں پٹھان سرداروں ہی کی حکمرانی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 جو اگر چے کہ وہ اپنے آپ کو ہمیشہ ہی پٹھان کہلواتے رہے اور پٹھان لکھتے رہے مگر اس کے بائوجود ان کی اکثریت اردو  زبان ہی بولتی رہی جیسا کے پاکستان کے اہم ترین معمار مولانا محمد علی او مولانا شوکت علی جو ریاست رامپور سے تعلق رکھتے تھے اور یوسف زئی پٹھا ن تھے اور اپنے آپ کو یوسف زئی پٹھان ہی کہلواتے رہے

میر باز محمد کااکڑ صدر بلوچستان بار ایسوسی ایشن
یا نواب بہادر یارجنگ  کی مثال ہے جن کا تعلق حیدرآباد دکن سے تھا وہ بھی یوسف زئی پٹھان تھے۔۔۔۔۔۔جاری ہے
 پختون قبائیل کی مندرجہ زیل شاخیں اب تک علم میں آئی ہیں ان کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جلد ہی تحقیقات کو مکمل کرکے آپ کے سامنے پیش کردیا جائے گا

آخونزاده
 آکاخل
 ابراهیم‌خیل
 احمدزی
 اچکزی
 ادوخیل
 ارکزی
 اروکزَی
 استانکزَی
 اسحق‌زَی

الگو:اسلام خیل
 افریدی
 اکبرزی
 الکوزی
 امرخیل
 امین‌زی
 اوریاخیل
 اوان
 بابورخیل
 بارکزای
 بازی
 بنگش
 بوندچتنا
 بهادرزی
 بهیتانی
 پودی
 پوپلزَی
 پهلوان‌خیل
 پیاروخیل
 تبیوال
 تنولی
 تارین‌ها
 ترکانی
 تره‌کی

جبارخیل
 جهانگیری
 حکیم‌زَی

 خٹک
 خروٹی
 خلیل‌ها
 چمکنی
 داودزَی
 درانی
 درپه‌خیل
 دفتانی
 دلازک
 دوستی‌خیل
 دولت‌زَی
 زدران (پشتو: ځدران)
 زازَی (پشتو: ځاځی )

سالارزَی
 سپای
 سلیمان‌خیل
 سواتی
 سوری
 سومیزکیکوی
 شتک
 شمل‌زی
 شلمانی
 
شهبازخیل
 شیرانی
 شیرزَی
 شینواری
 صافی
 عثمان‌خیل
 علی‌زی
 عمرخیل
 عمرزَی
 غلزَی/غلجی

فیروزخیل
 
کاکَر
 کتوازی
 کریم‌زَی
 کاکه‌زَی
 کوندی
 گادون/جادون
 گنده‌پور
 گیگیانی
  لودی
 محبت
 محمدزَی
 مروت
 مشوانی

 ملاگوری
 مانگل
 موسی‌زَی
 موسی‌خیل
 مومند

مهسود

 مهمند
 میاخیل
 میرزاخیل
 ناصری
 نایب خیل
 نورزَی
 نهانی
 نیازی
 ور
 وردک
 وزیری
 یوسف‌زَی

.



 
یہ صفحہ تحقیق و تفتیش اورترتیب کے مراحل سے گزر رہا ہے جلد ہی اس صفحہ پر کاکڑ قبیلے کی تاریخ کے بارے مِیں معلومات دستیاب ہو جائیں گی